Dr.Pathan wishes you Good Night.
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
جن ڇڏي پچار پرین جي، سي سدا دليان دور پیا،
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
Dr.Pathan wishes you Good Night.
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
جن ڇڏي پچار پرین جي، سي سدا دليان دور پیا،
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
Dr.Pathan wishes you Good Night.
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
[میری سندھی شاعری کا ترجمہ: " اگر برسوں کے انتظار کے بعد دوست سے ایک گھڑی کی ملاقات ہوجاتی ہے تو وہ مدت دراز کے انتظار کا گرانقدر معاوضہ ہے. جو انتظار نہیں کر سکتا، وہ پیار پا نہیں سکتا. جو دوست کو یاد نہیں کر سکتا، اس کی آہ و فغان اور فریاد محبت کی توھین ہے“]
جن ڇڏي پچار پرین جي، سي سدا دليان دور پیا،
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
سي ئي تہ کٽي ڪوٽ ویا، جن ملي پلڪ پيار سندي.
No comments:
Post a Comment